برطانیہ نے داعش کے خلاف تعاون کے لئے عراق میں اپنے فوجی بھیجنے پر غور شروع کردیا ہے۔
برطانوی وزیر دفاع مائیکل فیلون کا کہنا ہے کہ عراقی فوج دولت اسلامیہ کی پیش قدمی کو کسی حد تک روکنے میں کامیاب ہوئی ہے لیکن اسے فوری طور پر برطانیہ سے مزید مدد کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں برطانوی حکومت اپنے فوجی ماہرین کو دوبارہ عراق بھیجنے پر غور کر رہی ہے جو آئندہ چند ہفتوں میں داعش جنگجوؤں کے
خلاف عراقی فوجی اہلکاروں کی تربیت کرسکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مشن عراقی فوج کی تربیت تک ہی محدود رہے گا، برطانوی فوجی داعش کے خلاف لڑنے والے عراقی عسکری دستوں کی قیادت نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ شام اور عراق کا بڑے حصوں پر دولت اسلامیہ کا تسلط ہے۔ اس سے قبل صدام حسین کی حکومت کے خاتمے اور اس کے بعد قیام امن کے لئے 8 برس تک برطانوی فوج موجود رہی تھیں تاہم 2011 میں انہیں واپس بلایا گیا تھا۔